میر ببر علی انیس
میر ببر علی انیس

میر انیس ؔ – میر ببر علی انیسؔ ( پیدائش: 1800– وفات: 10 دسمبر 1874ء) اردو زبان کے ممتاز ترین مرثیہ نگار، ، مرثیہ خواں شاعرتھے۔ میر انیس کی وجہ ٔ شہرت مرثیہ نگاری ہے جس میں آج تک اُن کے مقامِ سخن کو اُردو کا کوئی شاعر نہیں پہنچ سکا۔ انیسویں صدی میں مرثیے کو عروج تک لے جانے اور اُس کے مقامات کو نظم کرنے میں انیس کا کردار بہت زیادہ ہے۔انیس کا شمار دبستان لکھنؤ کے عظیم ترین شعراء میں ہوتا ہے۔مولانا محمد حسین آزاد نے انیس کو لکھنؤ میں خود دیکھا تھا۔ آبِ حیات میں انہوں نے انیس کے لیے لکھا ہے: کمال اور کلام کی کیا کیفیت بیان کروں۔ محویت کا عالم تھا وہ شخص منبر پر بیٹھا پڑھ رہا تھا اور معلوم یہ ہوتا تھا کہ جادو کر رہا ہے۔ انیس کی آواز، اُن کا قد و قامت اُن کی شکل وصورت کا انداز غرض ہر شے مرثیہ خوانی کے لیے ٹھیک اور موزوں واقع ہوئی تھی۔

1803 - 1874


Unlock the Power of Language & AI

Benefit from dictionaries, spell checkers, and character recognizers. A revolutionary step for students, teachers, researchers, and professionals from various fields and industries.

Lughaat

Empower the academic and research process through various Pakistani and international dictionaries.

Explore

Spell Checker

Detect and correct spelling mistakes across multiple languages.

Try Now

OCR

Convert images to editable text using advanced OCR technology.

Use OCR