میر تقی میر
میر تقی میر

خدائے سخن، سرتاج شعرا، میر تقی میر کا اصل نام میر محمد تقی اور میر ان کا تخلص تھا۔ میر تقی میر، آگرہ میں 1723ء میں پیدا ہوئے۔ میر کا زمانہ شورشوں اور فتنہ و فساد کا زمانہ تھا۔ ہر طرف تنگدستی و مشکلات برداشت کرنے کے بعد بالآخر میر گوشہ عافیت کی تلاش میں لکھنؤ روانہ ہو گئے۔ اور سفر کی صعوبتوں کے بعد لکھنؤ پہنچے۔ وہاں ان کی شاعری کی دھوم مچ گئی۔ نواب آصف الدولہ نے تین سو روپے ماہوار وظیفہ مقرر کر دیا۔ اور میر آرام سے زندگی بسر کرنے لگے۔ لیکن تند مزاجی کی وجہ سے کسی بات پر ناراض ہو کر دربار سے الگ ہو گئے۔ آخری تین سالوں میں جوان بیٹی او ر بیوی کے انتقال نے صدمات میں اور اضافہ کر دیا۔ آخر اقلیم سخن کا یہ حرماں نصیب شہنشاہ 87 سال کی عمر پا کر 1810ء میں لکھنؤ کی آغوش میں ہمیشہ کے لیے سو گیا۔ مت سہل ہمیں جانو پھرتا ہے فلک برسوں تب خاک کے پردے سے انسان نکلتے ہیں

1723 - 1810


ٻولي ۽ مصنوعي ذهانت جي روشني مان فائدو وٺو۔

لغات، املا شناس، ۽ اکر سڃاڻيندڙن مان فائدو وٺو، شاگردن، استادن، محققن، ۽ مختلف شعبن ۽ صنعتن سان لاڳاپيل ماڻهن لاءِ هڪ انقلابي قدم۔

لغات

مختلف پاڪستاني ۽ بين الاقوامي لغاتن جي ذريعي علمي ۽ تحقيقي عمل کي آسان بڻايو۔

استعمال ڪريو

املا شناس

مختلف زبانوں میں املا کی غلطیوں کو فوری طور پر پہچانیں اور درست کریں۔

استعمال ڪريو

حرف شناس

جديد ٽيڪنالاجي (حرف شناس) ذريعي تصويرن کي قابلِ ترميم متن ۾ تبديل ڪريو۔

استعمال ڪريو