عالم ہی اور تھا جو شناسائیوں میں تھا

عالم ہی اور تھا جو شناسائیوں میں تھا

جو دیپ تھا نگاہ کی پرچھائیوں میں تھا

وہ بے پناہ خوف جو تنہائیوں میں تھا

دل کی تمام انجمن آرائیوں میں تھا

اک لمحۂ فسوں نے جلایا تھا جو دیا

پھر عمر بھر خیال کی رعنائیوں میں تھا

اک خواب گوں سی دھوپ تھی زخموں کی آنچ میں

اک سائباں سا درد کی پروائیوں میں تھا

دل کو بھی اک جراحت دل نے عطا کیا

یہ حوصلہ کہ اپنے تماشائیوں میں تھا

کٹتا کہاں طویل تھا راتوں کا سلسلہ

سورج مری نگاہ کی سچائیوں میں تھا

اپنی گلی میں کیوں نہ کسی کو وہ مل سکا

جو اعتماد بادیہ پیمائیوں میں تھا

اس عہد خود سپاس کا پوچھو ہو ماجرا

مصروف آپ اپنی پذیرائیوں میں تھا

اس کے حضور شکر بھی آساں نہیں اداؔ

وہ جو قریب جاں مری تنہائیوں میں تھا
ادا جعفری
ادا جعفری

ادا جعفری اردو زبان کی معروف شاعرہ تھیں۔ آپ کی پیدائش 22 اگست 1924ء کو بدایوں میں پیدا ہوئیں۔ آپ کا خاندانی نام عزیز جہاں ہے۔ آپ تین سال کی تھیں کہ والد مولی بدرالحسن کا انتقال ہو گیا۔ جس کے بعد پرورش ننھیال میں ہوئی۔ ادا جعفری نے تیرہ برس کی عمر میں ہی شاعری شروع کر دی تھی۔ وہ ادا بدایونی کے نام سے شعر کہتی تھیں۔ اس وقت ادبی رسالوں میں ان کا کلام شائع ہونا شروع ہو گیا تھا۔ آپ کی شادی 1947ء میں نور الحسن جعفری سے انجام پائی شادی کے بعد ادا جعفری کے نام سے لکھنے لگیں۔ ادا جعفری عموماً اختر شیرانی اور اثر لکھنوی سے اصلاح لیتی رہیں۔ ان کے شعری مجموعہ شہر درد کو 1968ء میں آدم جی ادبی انعام ملا۔ شاعری کے بہت سے مجموعہ جات کے علاوہ جو رہی سو بے خبری رہی کے نام سے اپنی خود نوشت سوانح عمری بھی 1995ء میں لکھی۔ 1991ء میں حکومت پاکستان نے ادبی خدمات کے اعتراف میں انہیں تمغۂ امتیاز سے نوازا۔ وہ کراچی میں رہائش پذیر تھیں۔ ادا جعفری کے شعری سفر کا آغاز ترقی پسند تحریک کے عروج کے وقت ہوا۔ اس وقت دوسری جنگ عظیم کی بھونچالی فضا اور پاک و ہند کی تحریک آزادی کا پر آشوب ماحول تھا۔ یہ فضا بیسویں صدی کی پانچویں دہائی یعنی 1940ء اور 1950ء کے درمیانی عرصے سے خاص تعلق رکھتی ہے۔ یہ دہائی سیاسی اور سماجی اور شعری و ادبی، ہر لحاظ سے پر شعور و ہنگامہ خیز دہائی تھی۔ تاج برطانیہ ہندوستان سے اپنا بستر بوریا سمیٹ رہا تھا اور نئی بساط سیاست بچھ رہی تھی۔ پاکستان اور ہندوستان کے نام سے دو آزاد مملکتیں وجود میں آئیں۔ مختصر علالت کے بعد 12 مارچ، 2015ء کو آپ کا انتقال ہو گیا۔

More poems from same author

Unlock the Power of Language & AI

Benefit from dictionaries, spell checkers, and character recognizers. A revolutionary step for students, teachers, researchers, and professionals from various fields and industries.

Lughaat

Empower the academic and research process through various Pakistani and international dictionaries.

Explore

Spell Checker

Detect and correct spelling mistakes across multiple languages.

Try Now

OCR

Convert images to editable text using advanced OCR technology.

Use OCR