تجھ سے دامن کشاں نہیں ہوں میں

تجھ سے دامن کشاں نہیں ہوں میں

اے زمیں آسماں نہیں ہوں میں

کارواں میرے بعد آئے گا

گرد ہوں کارواں نہیں ہوں میں

پھیل سکتا ہوں چھا نہیں سکتا

روشنی ہوں دھواں نہیں ہوں میں

ناز ہے مجھ پہ میرے صانع کو

زحمت رائیگاں نہیں ہوں میں

جزو ہوں ایک جاوداں کل کا

ہاں اگر جاوداں نہیں ہوں میں

اپنی تقدیر پر یقین نہیں

آپ سے بد گماں نہیں ہوں میں

در و بست چمن کو کیا جانوں

پھول ہوں باغباں نہیں ہوں میں

زندگی پر بہار ہے مجھ سے

زندگی کی خزاں نہیں ہوں میں

یا نگاہ طلب ہوں یا جلوہ

پردۂ درمیاں نہیں ہوں میں

سوچنے دیجیے مآل وفا

آپ سے سرگراں نہیں ہوں میں

موت سے چھیڑ چھاڑ جاری ہے

زیست کا نوحہ خواں نہیں ہوں میں

آشیاں کیا بناؤں گلشن میں

قابل آشیاں نہیں ہوں میں

اے غم صبر آزما سن لے

قابل امتحاں نہیں ہوں میں

یوسفوں کا ہے کارواں مرے ساتھ

یوسف کارواں نہیں ہوں میں

میں صباؔ آہ بھی نہیں کرتا

آشنائے فغاں نہیں ہوں میں
صبا اکبر آبادی
صبا اکبر آبادی

صبا اکبرآبادی 14 اگست، 1908ء کو آگرہ، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔ ان کا اصل نام خواجہ محمد امیر تھا۔ صبا اکبر آبادی کی شاعری کا آغاز 1920ء سے ہوا۔ شاعری میں ان کے استاد خادم علی خاں اخضر اکبر آبادی تھے۔ 1927ء میں وہ شاہ اکبر داناپوری کے صاحبزادے شاہ محسن داناپوری کے حلقۂ ارادت میں داخل ہوئے اور اسی وسیلے سے انھیں تصوف کی دنیا سے شناسائی ہوئی۔ 1928ء میں انھوں نے ایک ادبی ماہنامہ آزاد نکالا۔ کچھ عرصے بعد انھوں نے رعنا اکبر آبادی کے رسالے مشورہ کی ادارت بھی سنبھالی۔ تقسیم ہند کے بعد انھوں نے حیدرآباد (سندھ) اور پھر کراچی میں سکونت اختیار کی اور بہت جلد یہاں کی ادبی فضا کا ایک اہم حصہ بن گئے۔ انھوں نے مختلف النوع ملازمتیں بھی کیں اور تقریباً ایک سال محترمہ فاطمہ جناح کے پرائیویٹ سیکریٹری بھی رہے۔ صبا اکبر آبادی کے شعری مجموعوں میں اوراق گل، سخن ناشنیدہ، ذکر و فکر، چراغ بہار، خونناب، حرز جاں، ثبات اور دست دعا کے نام شامل ہیں اس کے علاوہ ان کے مرثیوں کے تین مجموعے سربکف، شہادت اور قرطاس الم کے نام سے شائع ہو چکے ہیں۔ انھوں نے عمر خیام، غالب، حافظ شیرازی اور امیر خسرو کے منتخب فارسی کلام کا منظوم اردو ترجمہ کیا جن میں سے عمر خیام اور غالب کے تراجم اشاعت پزیر ہو چکے ہیں۔ ان کی ملی شاعری کا مجموعہ زمزمۂ پاکستان قیام پاکستان سے پہلے شائع ہوا تھا۔ انھوں نے ایک ناول بھی تحریر کیا تھا جو زندہ لاش کے نام سے اشاعت پزیر ہوا تھا۔ صبا اکبرآبادی 29 اکتوبر، 1991ء کو اسلام آباد، پاکستان میں وفات پاگئے۔ انہیں کراچی میں سخی حسن قبرستان میں سپردِ خاک کیا گیا۔

More poems from same author

Unlock the Power of Language & AI

Benefit from dictionaries, spell checkers, and character recognizers. A revolutionary step for students, teachers, researchers, and professionals from various fields and industries.

Lughaat

Empower the academic and research process through various Pakistani and international dictionaries.

Explore

Spell Checker

Detect and correct spelling mistakes across multiple languages.

Try Now

OCR

Convert images to editable text using advanced OCR technology.

Use OCR