مل گئی خون شہیداں کی گواہی ورنہ
مل
گئی
خون
شہیداں
کی
گواہی
ورنہ
جو
مکمل
تھی
وہ
تحریر
ادھوری
رہتی
وہ
تو
کہیے
کہ
ہوئیں
نم
مری
آنکھیں
ورنہ
بولتا
رہتا
تو
تقریر
ادھوری
رہتی
دیکھ
لیتے
جو
تجھے
تاج
محل
کے
معمار
سو
جتن
کرتے
پہ
تعمیر
ادھوری
رہتی
یہ
بھی
اچھا
ہوا
ہمراہ
مرے
کوئی
نہ
تھا
کوئی
ہوتا
تو
یہ
تصویر
ادھوری
ہوتی