رات کو سب گھروں میں رہتے ہیں
رات کو سب گھروں میں رہتے ہیں
آپ کن چکروں میں رہتے ہیں
اتنی چھوٹی سی اپنی دنیا ہے
خود میں یا خود سروں میں رہتے ہیں
یہ بتائیں کہ دل بری کیا ہے
آپ تو دل بروں میں رہتے ہیں
ہے یہی تو ہمارا پس منظر
اپنے پس منظروں میں رہتے ہیں
رات بھر وسوسوں میں جاگتے ہیں
شام تک دفتروں میں رہتے ہیں
ایک بستی ہے جس میں شاہ و گدا
ایک جیسے گھروں میں رہتے ہیں
کچھ تو رہتے ہیں شاعری میں مگن
اور کچھ شاعروں میں رہتے ہیں