دیر تلک جاگے جاگے سے دیر سے سوئے سوئے سے
دیر
تلک
جاگے
جاگے
سے
دیر
سے
سوئے
سوئے
سے
اتنے
دنوں
کے
بعد
ملے
ہو
وہ
بھی
کھوئے
کھوئے
سے
کل
تک
اچھے
خاصے
تھے
تم
آج
یہ
کیا
احوال
ہوا
اکھڑے
اکھڑے
بوجھل
بوجھل
جیسے
روئے
روئے
سے
ہر
آہٹ
پر
چونک
اٹھتے
ہو
جیسے
گہری
نیند
میں
تھے
رہتے
ہو
کس
دنیا
میں
تم
اکثر
کھوئے
کھوئے
کھوئے
سے
یادیں
نیند
اڑاتی
ہوں
گی
اور
تم
بستر
پر
گر
کر
کتنے
اچھے
لگتے
ہو
گے
پیارے
سوئے
سوئے
سے
شاید
تم
کو
خبر
ملی
ہو
میرے
شہر
کے
لوگوں
کی
آنکھیں
سوجی
سوجی
سی
ہیں
چہرے
روئے
روئے
سے
شائد
گھر
سے
جانے
والے
دستک
دے
دیں
رات
گئے
مائیں
جاگی
جاگی
سی
ہیں
بچے
سوئے
سوئے
سے