جو طوفانوں میں پلتے جا رہے ہیں
جو
طوفانوں
میں
پلتے
جا
رہے
ہیں
وہی
دنیا
بدلتے
جا
رہے
ہیں
نکھرتا
آ
رہا
ہے
رنگ
گلشن
خس
و
خاشاک
جلتے
جا
رہے
ہیں
وہیں
میں
خاک
اڑتی
دیکھتا
ہوں
جہاں
چشمے
ابلتے
جا
رہے
ہیں
چراغ
دیر
و
کعبہ
اللہ
اللہ
ہوا
کی
ضد
پہ
جلتے
جا
رہے
ہیں
شباب
و
حسن
میں
بحث
آ
پڑی
ہے
نئے
پہلو
نکلتے
جا
رہے
ہیں