جو ہو سکے تو مرے دل اب اک وہ قصہ بھی

جو ہو سکے تو مرے دل اب اک وہ قصہ بھی

ذرا سنا کہ ہے کچھ ذکر جس میں تیرا بھی

کبھی سفر ہی سفر میں جو عمر رفتہ کی سمت

پلٹ کے دیکھا تو اڑتی تھی گرد فردا بھی

بڑے سلیقے سے دنیا نے میرے دل کو دیے

وہ گھاؤ جن میں تھا سچائیوں کا چرکا بھی

کسی کی روح سے تھا ربط اور اپنے حصے میں تھی

وہ بے کلی جو ہے موج زماں کا حصہ بھی

یہ آنکھیں ہنستی وفائیں یہ پلکیں جھکتے خلوص

کچھ اس سے بڑھ کے کسی نے کسی کو سمجھا بھی

یہ رسم حاصل دنیا ہے اک یہ رسم سلوک

ہزار اس میں سہی نفرتوں کا ایما بھی

دلوں کی آنچ سے تھا برف کی سلوں پہ کبھی

سیاہ سانسوں میں لتھڑا ہوا پسینہ بھی

مجھے ڈھکی چھپی ان بوجھی الجھنوں سے ملا

جچی تلی ہوئی اک سانس کا بھروسا بھی

کبھی کبھی انہی الھڑ ہواؤں میں امجدؔ

سنا ہے دور کے اک دیس کا سندیسا بھی
مجید امجد
مجید امجد

مجید امجد (پیدائش: 29 جون 1914ء— وفات: 11 مئی 1974ء) جدید اردو نظم کے مشہور ترین شاعر تھے۔جدید اردو نظم کے ایک اہم ترین شاعر۔ جنھوں نے اپنی شاعری سے اردو نظم کو نیا آہنگ بخشا۔ ان کا شمار جدید اردو نظم کے عظیم شعرا میں ہوتا ہے۔ مجید امجد کی فطری بے نیازی کے سبب ان کی زندگی میں ان کا ایک مجموعہ شب رفتہ کے عنوان سے شائع ہوا۔ بعد ازاں تاج سعید اور ڈاکٹر خواجہ محمد زکریا نے مجید امجد کا شعری کلیات مرتب کیا۔ مجید امجد کی نثر بھی مقدار میں کم ہونے کے باوجود ان کو ایک منفرد شناخت عطاکرتی ہے۔ ڈاکٹر افتخارشفیع کی مرتبہ کلیات نثر سے ان کے تنقید،ترجمہ نگاری،بچوں کے ادب،کالم نگاری جیسی اصناف سے دل چسپی کا پتہ چلتا ہے۔ مجیدامجد کاتعلق ایک مذہبی گھرانے سے تھا۔انھوں انٹرمیڈیٹ کا امتحان گورنمنٹ کالج جھنگ سے پاس کیا۔گریجویشن اسلامیہ کالج لاہور سے کی۔یہ دوسری عالمی جنگ کا زمانہ تھا۔انھیں ابتدائی طور پر جھنگ میونسپلٹی کے رسالے "عروج" کی ادارت کی ملازمت ملی۔کچھ عرصے بعد ان کی ایک غیرموجودگی میں برطانوی سامراج کے خلاف ان کی ایک نظم"قیصریت"کی اشاعت کی وجہ سے انھیں ملازمت سے نکال دیاگیا۔اس کے بعد مجیدامجدمحکمہ خوارک سے وابستہ ہوگئے۔انھیں اس سلسلے میں پنجاب کے مختلف شہروں میں رہنے کا اتفاق ہوا۔ان میں گوجرہ،تاندلیانوالہ،سمندری،مظفرگڑھ اور چیچہ وطنی شامل ہیں۔ان کی ملازمت کا زیادہ عرصہ ساہیوال میں گزرا ۔وہ اپنی وفات تک یہیں مقیم رہے۔وفات کے بعد ان کی میت آبائی شہرجھنگ روانہ کردی گئی۔جہاں لولے شاہ قبرستان میں ان کی تدفین ہوئی۔

More poems from same author

Unlock the Power of Language & AI

Benefit from dictionaries, spell checkers, and character recognizers. A revolutionary step for students, teachers, researchers, and professionals from various fields and industries.

Lughaat

Empower the academic and research process through various Pakistani and international dictionaries.

Explore

Spell Checker

Detect and correct spelling mistakes across multiple languages.

Try Now

OCR

Convert images to editable text using advanced OCR technology.

Use OCR