صبح کی آمد

خبر دن کے آنے کی میں لا رہی ہوں

اجالا زمانہ میں پھیلا رہی ہوں

بہار اپنی مشرق سے دکھلا رہی ہوں

پکارے گلے صاف چلا رہی ہوں

اٹھو سونے والو کہ میں آ رہی ہوں

میں سب کار بہوار کے ساتھ آئی

میں رفتار و گفتار کے ساتھ آئی

میں باجوں کی جھنکار کے ساتھ آئی

میں چڑیوں کی چہکار کے ساتھ آئی

اٹھو سونے والو کہ میں آ رہی ہوں

اذاں پر اذاں مرغ دینے لگا

خوشی سے ہر اک جانور بولتا ہے

درختوں کے اوپر عجب چہچہا ہے

سہانا ہے وقت اور ٹھنڈی ہوا ہے

اٹھو سونے والو کہ میں آ رہی ہوں

یہ چڑیاں جو پیڑوں پہ ہیں غل مچاتی

ادھر سے ادھر اڑ کے ہیں آتی جاتی

دموں کو ہلاتی پروں کو پھلاتی

مری آمد آمد کے ہیں گیت گاتی

اٹھو سونے والو کہ میں آ رہی ہوں

جو طوطے نے باغوں میں ٹیں ٹیں مچائی

تو بلبل بھی گلشن میں ہے چہچہائی

اور اونچی منڈیروں پہ شاما بھی گائی

میں سو سو طرح دے رہی ہوں دہائی

اٹھو سونے والو کہ میں آ رہی ہوں

ہر ایک باغ کو میں نے مہکا دیا ہے

نسیم اور صبا کو بھی لہکا دیا ہے

چمن سرخ پھولوں سے دہکا دیا ہے

مگر نیند نے تم کو بہکا دیا ہے

اٹھو سونے والو کہ میں آ رہی ہوں

ہوئی مجھ سے رونق پہاڑ اور بن میں

ہر ایک ملک میں دیس میں ہر وطن میں

کھلاتی ہوئی پھول آئی چمن میں

بجھاتی چلی شمع کو انجمن میں

اٹھو سونے والو کہ میں آ رہی ہوں

جو اس وقت جنگل میں بوٹی جڑی ہے

سو وہ نو لکھا ہار پہنے کھڑی ہے

کہ پچھلے کی ٹھنڈک سے شبنم پڑی ہے

عجب یہ سماں ہے عجب یہ گھڑی ہے

اٹھو سونے والو کہ میں آ رہی ہوں

ہرن چونک اٹھے چوکڑی بھر رہے ہیں

کلولیں ہرے کھیت میں کر رہے ہیں

ندی کے کنارے کھڑے چر ہیں

غرض میرے جلوے پہ سب مر رہے ہیں

اٹھو سونے والو کہ میں آ رہی ہوں

میں تاروں کی چھاں آن پہنچی یہاں تک

زمیں سے ہے جلوہ مرا آسماں تک

مجھے پاؤ گے دیکھتے ہو جہاں تک

کرو گے بھلا کاہلی تم کہاں تک

اٹھو سونے والو کہ میں آ رہی ہوں

پجاری کو مندر کے میں نے جگایا

مؤذن کو مسجد کے میں نے اٹھایا

بھٹکتے مسافر کو رستہ بتایا

اندھیرا گھٹایا اجالا بڑھایا

اٹھو سونے والو کہ میں آ رہی ہوں

لدے قافلوں کے بھی منزل میں ڈیرے

کسانوں کے ہل چل پڑے منہ اندھیرے

چلے جال کندھے پہ لے کر مچھیرے

دلدر ہوئے دور آئے سے میرے

اٹھو سونے والو کہ میں آ رہی ہوں

بگل اور طنبور سنکھ اور نوبت

بجانے لگے اپنی اپنی سبھی گت

چلی توپ بھی دن سے حضرت سلامت

نہیں خواب غفلت نہیں خواب غفلت

اٹھو سونے والو کہ میں آ رہی ہوں

لو ہشیار ہو جاؤ اور آنکھ کھولو

نہ لو کروٹیں اور نہ بستر ٹٹولو

خدا کو کرو یاد اور منہ سے بولو

بس اب خیر سے اٹھ کے منہ ہاتھ دھو لو

اٹھو سونے والو کہ میں آ رہی ہوں

بڑی دھوم سے آئی میری سواری

جہاں میں ہوا اب مرا حکم جاری

ستارے چھپے رات اندھیری سدھاری

دکھائی دیے باغ اور کھیت کیاری

اٹھو سونے والو کہ میں آ رہی ہوں
اسماعیل میرٹھی
اسماعیل میرٹھی

اسماعیل میرٹھی 12نومبر 1844کو میرٹھ کے ایک محلے مشائخان میں پیدا ہوئے تھے۔ اب یہ علاقہ اسما عیل نگر کے نام سے معروف ہے۔ مولانا اسمٰعیل میرٹھی،12نومبر، 1844 عیسوی کو میرٹھ میں پیدا ہوئے۔ اب یہ محلہ اسمٰعیل نگر کے نام سے موسوم ہے۔ آپ کے والد کا نام شیخ پیر بخش تھا اور یہی آپ کے پہلے استاد بھی تھے۔ اس دور کے رواج کے مطابق مولانا نے ابتدائی تعلیم گھر پر ہی حاصل کی۔ پہلے فارسی اور پھر دس برس کی عمر میں ناظرہ قرآن مجید کی تعلیم مکمل کی۔ 1857 کی جنگِ آزادی کی تحریک کے وقت 14سالہ اسمٰعیل نے محسوس کر لیا تھا کہ اس وقت اس مردہ قوم کو جگانے اور جگائے رکھے کی ضرورت ہے۔ چنانچہ اسی مقصد کے تحت انھوں نے دینی علوم کی تکمیل کے بعد جدیدعلوم سیکھنے پرتوجہ دی، انگریزی میں مہارت حاصل کی، انجنیئرنگ کا کورس پاس کیا، مگر ان علوم سے فراغت کے بعد اعلیٰ ملازمت حاصل کرنے کی بجائے تدریس کا معزز پیشی اختیار کیا تاکہ اس راہ سے قوم کو اپنے کھوئے ہوئے مقام تک واپس لے جانے کی کوشش کریں۔ تعلیم مکمل کرنے کے بعد اسما عیل میرٹھی نے سررشتہ تعلیم میں ملازمت اختیار کی جہاں ان کی ملاقات قلق میرٹھی سے ہوئی۔ قلق میرٹھی نے انگریزی کی پندرہ اخلاقی نظموں کا منظوم ترجمہ ’جواہر منظوم‘ کے نام سے کیا تھا۔ اس منظوم ترجمے نے اسما عیل میرٹھی کو بہت متاثر کیا، جس سے نہ صرف ان کی شاعری میں بلکہ جدید اردو نظم میں وہ انقلاب برپا ہوا کہ اردو ادب جدید نظم کے نادر خزانے سے مالامال ہو گیا۔

More poems from same author

Unlock the Power of Language & AI

Benefit from dictionaries, spell checkers, and character recognizers. A revolutionary step for students, teachers, researchers, and professionals from various fields and industries.

Lughaat

Empower the academic and research process through various Pakistani and international dictionaries.

Explore

Spell Checker

Detect and correct spelling mistakes across multiple languages.

Try Now

OCR

Convert images to editable text using advanced OCR technology.

Use OCR