رات

گیا دن ہوئی شام آئی ہے رات

خدا نے عجب شے بنائی ہے رات

نہ ہو رات تو دن کی پہچان کیا

اٹھائے مزہ دن کا انسان کیا

ہوئی رات خلقت چھٹی کام سے

خموشی سی چھائی سر شام سے

لگے ہونے اب ہاٹ بازار بند

زمانے کے سب کار بہوار بند

مسافر نے دن بھر کیا ہے سفر

سر شام منزل پہ کھولی کمر

درختوں کے پتے بھی چپ ہو گئے

ہوا تھم گئی پیڑ بھی سو گئے

اندھیرا اجالے پہ غالب ہوا

ہر اک شخص راحت کا طالب ہوا

ہوئے روشن آبادیوں میں چراغ

ہوا سب کو محنت سے حاصل فراغ

کسان اب چلا کھیت کو چھوڑ کر

کہ گھر میں کرے چین سے شب بسر

غریب آدمی جو کہ مزدور ہیں

مشقت سے جن کے بدن چور ہیں

وہ دن بھر کی محنت کے مارے ہوئے

وہ ماندے تھکے اور ہارے ہوئے

نہایت خوشی سے گئے اپنے گھر

ہوئے بال بچے بھی خوش دیکھ کر

گئے بھول سب کام دھندھے کا غم

سویرے کو اٹھیں گے اب تازہ دم

کہاں چین یہ بادشہ کو نصیب

کہ جس بے غمی سے ہیں سوتے غریب
اسماعیل میرٹھی
اسماعیل میرٹھی

اسماعیل میرٹھی 12نومبر 1844کو میرٹھ کے ایک محلے مشائخان میں پیدا ہوئے تھے۔ اب یہ علاقہ اسما عیل نگر کے نام سے معروف ہے۔ مولانا اسمٰعیل میرٹھی،12نومبر، 1844 عیسوی کو میرٹھ میں پیدا ہوئے۔ اب یہ محلہ اسمٰعیل نگر کے نام سے موسوم ہے۔ آپ کے والد کا نام شیخ پیر بخش تھا اور یہی آپ کے پہلے استاد بھی تھے۔ اس دور کے رواج کے مطابق مولانا نے ابتدائی تعلیم گھر پر ہی حاصل کی۔ پہلے فارسی اور پھر دس برس کی عمر میں ناظرہ قرآن مجید کی تعلیم مکمل کی۔ 1857 کی جنگِ آزادی کی تحریک کے وقت 14سالہ اسمٰعیل نے محسوس کر لیا تھا کہ اس وقت اس مردہ قوم کو جگانے اور جگائے رکھے کی ضرورت ہے۔ چنانچہ اسی مقصد کے تحت انھوں نے دینی علوم کی تکمیل کے بعد جدیدعلوم سیکھنے پرتوجہ دی، انگریزی میں مہارت حاصل کی، انجنیئرنگ کا کورس پاس کیا، مگر ان علوم سے فراغت کے بعد اعلیٰ ملازمت حاصل کرنے کی بجائے تدریس کا معزز پیشی اختیار کیا تاکہ اس راہ سے قوم کو اپنے کھوئے ہوئے مقام تک واپس لے جانے کی کوشش کریں۔ تعلیم مکمل کرنے کے بعد اسما عیل میرٹھی نے سررشتہ تعلیم میں ملازمت اختیار کی جہاں ان کی ملاقات قلق میرٹھی سے ہوئی۔ قلق میرٹھی نے انگریزی کی پندرہ اخلاقی نظموں کا منظوم ترجمہ ’جواہر منظوم‘ کے نام سے کیا تھا۔ اس منظوم ترجمے نے اسما عیل میرٹھی کو بہت متاثر کیا، جس سے نہ صرف ان کی شاعری میں بلکہ جدید اردو نظم میں وہ انقلاب برپا ہوا کہ اردو ادب جدید نظم کے نادر خزانے سے مالامال ہو گیا۔

More poems from same author

Unlock the Power of Language & AI

Benefit from dictionaries, spell checkers, and character recognizers. A revolutionary step for students, teachers, researchers, and professionals from various fields and industries.

Lughaat

Empower the academic and research process through various Pakistani and international dictionaries.

Explore

Spell Checker

Detect and correct spelling mistakes across multiple languages.

Try Now

OCR

Convert images to editable text using advanced OCR technology.

Use OCR